سعودی عرب میں کوآپریٹو انشورنس ہیلتھ کونسل نے تمام ملکی اور غیر ملکی افراد پر یہ شرط عائد کردی ہے کہ اب ایک فیملی کے تمام ا فراد کوایک ہی کمپنی سے میڈیکل انشورنس کرانالازمی ہوگا۔ ایک فیملی کے افراد مختلف کمپنیوں سے میڈیکل انشورنس کرانے کے مجاز نہیں ہونگے ۔
اگر کسی نے ایک سے زیادہ کمپنیوں سے انشورنس کرایا تو اس صورت میں اسے بیرون ملک سفر سے روک دیا جائے گا اور اسے دونوں میں سے کوئی ایک انشورنس اسکیم منسوخ کرانا ہوگی۔
ایک انشورنس کمپنی کے اعلیٰ عہدیدار نے کہا ہے کہ ہیلتھ انشورنس کونسل نے نئی شرائط عائد کی ہیں جس کا مقصد بدنظمی کوختم کرنا اور میڈیکل انشورنس کے عمل کو منظم کرنا ہے۔ اس سلسلے میں کمپنیوں کے مفادات کا بھی لحاظ رکھا کیا گیا ہے۔
یہ پابندی سعودی شہریوں اور وہاں مقیم غیر ملکیوں دونوں پر یکساں نافذ ہوں گی۔ اگر کسی فیملی کے افراد نے ایک سے
زیادہ کمپنیوں سے میڈیکل انشورنس کرایا تو ویزہ میں توسیع کے وقت ان کے کاغذات مسترد کردیئے جائیں گے۔
محکمہ پاسپورٹ سے بھی اس معاملے کو مربوط کردیا گیا ہے۔ ایک انشورنس کمپنی کے عہدیدار نے بتایا کہ بعض لوگ کسی خاص بیماری کی وجہ سے خاص قسم کی انشورنس اسکیم لئے ہوئے ہیں اور انہوں نے مجبوراً ایک کے بجائے متعدد کمپنیوں سے اہل خانہ کے انشورنس کرائے ہوئے ہیں تواب اس کی اجازت نہیں ہوگی ۔
ہیلتھ انشورنس کونسل نے یہ بات بھی واضح کردی ہے کہ زائرین کیلئے جاری کی جانے والی ہیلتھ انشورنس اسکیم میں مختلف شرائط ہیں۔ ایک یہ ہے کہ انشورنس کمپنی اسکیم لینے والے کی بابت منظور شدہ میڈیکل ادارے سے رپورٹ لے ۔
انشورنس کرانے والے کو کمپنی کی صریح یا ضمنی منظوری کے بغیر مالیاتی حقوق سے دستبرداری کی اجازت نہیں ہوگی۔ اسکیم لینے والے کی موت کی صورت میں فوری طور پر انشورنس کمپنی کو مطلع کرنا ہوگا۔